ہفتہ، 30 اگست، 2025

(عورت کہے میں نے خود کو طلاق لی تو کیا حکم ہے؟)

 


  (عورت کہے میں نے خود کو طلاق لی تو کیا حکم ہے؟)

(الاستفتاء: کیا فرماتے ہیں علماء کرام ومفتیان عظام اس مسئلے کے بارے میں اگر کوئی عورت یہ کہے کہ میں نے اپنے آپ کو طلاق دی اور عورت کا شوہر اسے جائز کرلیا تو طلاق واقع ہوگی کہ نہیں؟

سائل: محمد نسیم اختر رضوی مگر کھیڑہ اندور مدھ

باسمه تعالیٰ وتقدس الجواب: صورتِ مسئولہ میں طلاق واقع ہو جائے گی۔ چنانچہ علامہ علاء الدین حصکفی حنفی متوفی ۱۰۸۸ھ لکھتے ہیں: ولو قالت: طلقت نفسي فأجاز طلقت اعتبارا بالانشاء۔ (الدر المختار، ص ۲۱۳)

یعنی، اور اگر عورت نے کہا: میں نے اپنے آپ کو طلاق دی، پھر شوہر نے اس کو جائز کردیا تو طلاق واقع ہو جائے گی، انشاء کے اعتبار سے۔

اس کے تحت علامہ فارسی کی ’’شرح تلخیص الجامع‘‘ کے حوالے سے علامہ سیّد محمد امین ابن عابدین شامی حنفی متوفی ۱۲۵۲ھ لکھتے ہیں: لأنه يملك إنشاء الطلاق عليها فيملك الإجازة التي هي أضعف بالأولى۔ (رد المحتار، ۳/۲۹۵)

یعنی، کیونکہ شوہر عورت کو طلاق دینے کا مالک ہے، لہٰذا وہ جائز کرنے کا بھی مالک ہوگا، اور جائز کرنا طلاق دینے سے درجہ میں کم تر ہے، تو بدرجہٴ اولیٰ اس جائز کرنے کا بھی مالک ہوگا۔

اور صدر الشریعہ محمد امجد علی اعظمی حنفی متوفی ۱۳۶۷ھ لکھتے ہیں: عورت نے کہا میں نے اپنے کو طلاق دے دی شوہر نے جائز کردی تو ہوگئی۔ (بہار شریعت، ۲/۸/۱۲۸)والله تعالیٰ أعلم بالصواب

کتبہ:

محمد اُسامہ قادری

پاکستان، کراچی

اتوار،۲۹/صفر، ۱۴۴۷ھ۔۲۴/اگست، ۲۰۲۵م




ایک تبصرہ شائع کریں

Whatsapp Button works on Mobile Device only